Alif sy shuru honay walay Ashaar/ا سے شروع ہونے والے الفاظ

اندھے نکالتے ہیں چہرے سے میرے نقص

بہروں کو شکایت ہے غلط بولتا ہوں میں

اب خساروں کو میں انگلی پہ گنوں؟ ناممکن

جب تجھے چھوڑ دیا ہے تو سمجھ چھوڑ دیا‏

اب آر ہو یا پار ہو اِس بار چھین لو


ان غاصبوں سے جُبہ و دستار چھین لو

وقت آ گیا ہے خوف کی زنجیر توڑ کر


نکلو نکل کے ظلم کی سرکار چھین لو

اک تناسب سے ہمیں اپنی جلالت سے ڈرا


خوف بڑھ جائے تو پھر خوف نہیں رہتا ہے

اس کا نعم البدل کوئی بھی ہو نہیں سکتا


ہم پہ واجب ہے کہ ہم اس کا انتظار کریں

اسی کا شہر، وہی مدعی،وہی منصف

ہمیں یقین تھا ہمارا قصور نکلے گا

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *