شعر نمبر 01
تو میرے درد کی تشخیص نہیں کر سکتا
چھوڑ دے زخم اگر ٹھیک نہیں کر سکتا
دیکھ میں جبری محبت کا نہیں ہوں قائل
سو تجھے کھینچ کے نزدیک نہیں کر سکتا
شعر نمبر 02
تجھ کو بھی چھوڑ کے جائے تِرا اپنا کوئی
تُو بھی اک روز مکافات کا مطلب سمجھے
شعر نمبر 01
تو میرے درد کی تشخیص نہیں کر سکتا
چھوڑ دے زخم اگر ٹھیک نہیں کر سکتا
دیکھ میں جبری محبت کا نہیں ہوں قائل
سو تجھے کھینچ کے نزدیک نہیں کر سکتا
شعر نمبر 02
تجھ کو بھی چھوڑ کے جائے تِرا اپنا کوئی
تُو بھی اک روز مکافات کا مطلب سمجھے