Jiska kaam usi ko saaje/ جس کا کام اسی کو ساجے
گرمی کا موسم تھا۔ دھوپ شدت کی تھی۔ ہر طرف آسمان سے آگ برس رہی تھی۔ ایک بڑے جنگل کے کنارے ایک بڑ کا درخت شاخوں اور پتوں کی چھتری تانے کھڑا تھا ۔اس کی گھنی چھاؤں میں ایک بڑھئی لکڑی کے بڑے بڑے لٹھ چیرنے میں مصروف تھا۔ وہ اپنے کام میں اس قدر […]
Jiska kaam usi ko saaje/ جس کا کام اسی کو ساجے Read More »