تشکیلِ پاکستان کا مقصد اور آزادی کی حقیقی روح

صدر ذی وقار ،محترم اساتذہ کرام اور میرے عزیز ساتھیو،  السلام علیکم!

آج ہم یہاں اس عظیم مقصد اور جذبے پر بات کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں جس نے پاکستان کی بنیاد رکھی۔ تشکیلِ پاکستان کا مقصد اور آزادی کی حقیقی روح کو سمجھنا ہر پاکستانی کے لیے ضروری ہے تاکہ ہم اپنی تاریخ، جدوجہد اور ذمہ داریوں سے آگاہ ہو سکیں۔

                        یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیا ہوئی حیراں

اے قائد اعظم تیرا احسان ہے احسان

جب ہم پاکستان کی تشکیل کے مقصد کی بات کرتے ہیں، تو ہمیں قائدِ اعظم محمد علی جناح اور ان کے رفقاء کی وہ عظیم جدوجہد یاد آتی ہے جو انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے لڑی۔ اس وقت مسلمان سیاسی، معاشی اور سماجی طور پر پسماندہ تھے۔ ہندو اکثریت کی طرف سے ان کے مذہبی، ثقافتی اور معاشرتی تشخص کو دبایا جا رہا تھا۔ قائدِ اعظم نے دو قومی نظریے کی بنیاد پر یہ واضح کیا کہ مسلمان ایک الگ قوم ہیں جن کا مذہب، تہذیب اور طرزِ زندگی ہندوؤں سے مختلف ہے۔ اس لیے انہیں ایک ایسی سرزمین کی ضرورت تھی جہاں وہ اپنے عقائد اور اقدار کے مطابق آزادانہ زندگی گزار سکیں۔ یہی تشکیلِ پاکستان کا بنیادی مقصد تھا—ایک ایسی اسلامی مملکت جہاں انصاف، مساوات اور مذہبی آزادی ہو۔

آزادی کی حقیقی روح کیا ہے؟ یہ صرف سیاسی آزادی یا جغرافیائی سرحدوں تک محدود نہیں۔ آزادی کی روح اس عظیم جذبے میں پنہاں ہے جو ہمیں اپنے حقوق، عزتِ نفس اور قومی تشخص کے تحفظ کی ترغیب دیتی ہے۔ قائدِ اعظم نے کہا تھا کہ پاکستان ایک ایسی ریاست ہوگی جہاں ہر شہری—چاہے وہ کسی بھی مذہب، نسل یا طبقے سے ہو—کو برابر کے حقوق حاصل ہوں۔ آزادی کی روح اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں میں جھلکتی ہے جو قائدِ اعظم نے ہمیں دیے۔ یہ وہ جذبہ ہے جو ہمیں اپنے وطن کی خدمت اور ترقی کے لیے متحد کرتا ہے۔

قائدِ اعظم کی جدوجہد صرف ایک سیاسی تحریک نہیں تھی، بلکہ ایک نظریاتی جنگ تھی۔ انہوں نے اپنی غیر معمولی قیادت سے برطانوی راج اور کانگریس کے سامنے ثابت کیا کہ مسلمانوں کی الگ شناخت کو تسلیم کرنا ناگزیر ہے۔ ان کی انتھک محنت، سیاسی بصیرت اور اصول پرستی کی بدولت 14 اگست 1947 کو پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔ یہ ہم پر ان کا عظیم احسان ہے کہ انہوں نے ہمیں ایک ایسی سرزمین دی جہاں ہم اپنی شناخت کے ساتھ سر اٹھا کر جی سکتے ہیں۔

اے جذبہ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے

منظر کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے

آخر میں، میں یہی کہوں گا کہ تشکیلِ پاکستان کا مقصد صرف ایک ملک کا قیام نہیں تھا، بلکہ ایک ایسی قوم کی تشکیل تھی جو اپنے نظریات پر فخر کرے اور ان پر عمل کرے۔ آئیے، ہم عہد کریں کہ ہم قائدِ اعظم کے خوابوں کے پاکستان کو حقیقت بنائیں گے اور آزادی کی اس روح کو ہمیشہ زندہ رکھیں گے۔شکریہ! پاکستان زندہ باد!

Download Full Pdf from below for free

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top